جنرل سید عاصم منیر پاک فوج کے نئے آرمی چیف

Print Friendly, PDF & Email

General Syed Asim Munir General Syed Asim Munir General Syed Asim Munir General Syed Asim Munir General Syed Asim Munir General Syed Asim Munir General Syed Asim Munir General Syed Asim Munir

تحریر: محمد مظہررشید چودھری

جنرل سید عاصم منیر پاک فوج کے 17 ویں آرمی چیف بن گئے،سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اپنی 6 سالہ مدت ملازمت مکمل کر کے اپنے عہدے سے سبکدوش ہو گئے،پاک فوج میں کمان کی تبدیلی کی پْروقارتقریب جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی سے متصل آرمی ہاکی گراؤنڈ میں ہوئی،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا، تمام مسلح افواج کے سربراہان، اعلیٰ سول، فوجی افسران، سفارتکار اور صحافیوں،وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری، وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، وزیر اعلی پنجاب چودھری پرویز الہی نے بھی تقریب میں شرکت کی،جنرل سید عاصم منیراعزازی شمشیر یافتہ ہیں تقریب میں فور اسٹار جنرل کے شولڈر رینکس اور کالر میڈل لگا کر شریک ہوئے، تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا، بعد ازاں تمام صوبوں کی ثقافت، لوک گیتوں اور ملی نغموں پر ملٹری بینڈز کی جانب سے خوبصورت دھنیں پیش کی گئیں، گارڈ آف آنر اور چھڑی جنرل عاصم منیر کے حوالے کرنے کے بعد جنرل (ریٹائرڈ) قمر جاوید باجوہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوج کی کمان مایاناز اور قابل سپوت کے حوالے کر رہا ہوں، جنرل سید عاصم منیر اعلیٰ صلاحیتوں کے حامل افسر ہیں،انہوں نے کہا کہ جنرل سید عاصم منیر کی پروموشن پاکستان کے مفاد میں رہے گی، سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ اس فوج سے جہاں پسینہ مانگا اس نے خون دیا، فوج انسانیت رنگ و نسل اور مذہب سے بالا تر ہو کر خدمت کرتی ہے اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں جس نے مجھے اس عظیم فوج میں خدمت کا موقع دیا،جنرل (ریٹائرڈ) قمر جاوید باجوہ نے سید عاصم منیر کو آرمی چیف کے عہدے پر ترقی ملنے پر مبارکباد بھی دی، نئے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر حافظِ قرآن اور مثالی یادداشت کے حامل ہیں انہوں نے بطور لیفٹیننٹ کرنل 38 سال کی عمر میں قرآن پاک حفظ کیا،آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر اعزازی شمشیر یافتہ، ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس، آئی ایس آئی کے سربراہ، کور کمانڈر گوجرانوالہ تعینات رہ چکے ہیں،2017 میں ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس اوراکتوبر 2018 میں آئی ایس آئی کا سربراہ رہے، 8 ماہ کی مختصر مدت کے بعد ان کی جگہ جنرل فیض حمید کو ڈی جی آئی ایس آئی مقرر کر دیا گیاتھا،بطور لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر 2 سال تک کور کمانڈر گوجرانوالہ رہے وہ جی ایچ کیو راولپنڈی میں بطور کوارٹر ماسٹر جنرل بھی اپنی خدمات سر انجام دے چکے ہیں،سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ بطور آرمی چیف 6 سال ملک و قوم کیلئے جو ہو سکتا تھا کیا، جس سے مطمئن ہوں، چوالیس سال پاک آرمی میں اپنی خدمات فراہم کیں، سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے فوجی کیریئر کا آغاز 16 بلوچ ریجمنٹ سے اکتوبر 1980 میں کیا تھا،29نومبر2022کوسبکدوش ہونے والے آرمی چیف جنرل باجوہ کو پورے اعزاز کے ساتھ جی ایچ کیو سے رخصت کیا گیا، اس موقع پر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا، نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر، پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر، ڈی جی آئی ایس آئی ندیم انجم اور دیگر اعلیٰ فوجی افسران موجود تھے۔سانچ کے قارئین کرام! اب بات ہو جائے پاکستان کے سابق آرمی چیف تعینات رہنے والوں کی ملک کے سب سے پہلے کمانڈر انچیف جنرل سر فرینک میسروی،دوسرے کمانڈر انچیف جنرل ڈگلس گریسی نے 1948 سے لے کر اپریل 1951 تک، 1951 میں جنرل ایوب خان پاکستان کے پہلے فور سٹار جنرل اور فیلڈ مارشل،1958 میں کمانڈر انچیف جنرل موسیٰ خان 8 سال تک تعینات رہے،ملک کے پانچویں آرمی چیف جنرل یحییٰ خان 18 ستمبر 1966 سے 20 دسمبر 1971 تک ملک کے سپہ سالار رہے،20 دسمبر 1971 سے 2 مارچ 1972 چھٹے کمانڈر انچیف جنرل گل حسن خان،یکم مارچ 1976 جنرل ضیاالحق آرمی چیف تعینات ہوئے، جنرل ضیاء الحق نے پانچ مئی 1977 کو مارشل لاء لگایا اور 11 سال سے زائدعرصہ تک آرمی چیف کا عہدہ پر رہے 17 اگست 1988 کو جنرل ضیاء الحق کی طیارہ گرنے سے ہلاکت کے بعد جنرل اسلم بیگ اگست 1988 سے اگست 1991 تک اپنی ذمہ داریاں ادا کیں،جنرل آصف نواز اگست 1991 سے جنوری 1993 تک اپنی ذمے داریاں ادا کیں، جنرل عبدالوحید کاکڑ 1993 سے جنوری 1996 تک تعینات رہے، جنوری 1996 سے 1998تک جنرل جہانگیر کرامت نے بطور آرمی چیف اپنی ذمہ داریاں ادا کیں، آرمی چیف پرویز مشرف اکتوبر 1998 سے لے کر نومبر 2007 تک پاک فوج کے سربراہ رہے،جنرل اشفاق پرویز کیانی 2007 سے نومبر 2013 تک فوج کے سپہ سالار رہے، جنرل راحیل شریف نومبر 2013 سے نومبر 2016 تک جنرل قمر جاوید باجوہ نومبر 2016 سے 29 نومبر 2022 تک آرمی چیف رہے٭

Short URL: https://tinyurl.com/2oxcv8fc
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *